Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: غسل ترتیبی

غسل ترتیبی مسئلہ ٨٢. ترتیبی غسل میں نیت کے بعد پہلے سر اور گردن کو دھوئے اس کے بعد داہنے حصہ کو دھوئے اور پھر بائیں حصہ کو دھوئے اور داہنے اور بائیں حصہ کے درمیان ترتیب ضروری نہیں ہے یعنی غسل میں داہنے حصہ کو بائیں حصہ پر مقدم کرنا، صحیح ہونے کی شرط نہیں ہے اگر چہ اس کی رعایت کرنا مستحب ہے.

سوال ٨٣. اگر کوئی ترتیبی غسل میں ترتیب کی رعایت نہ کرے اس طرہ کہ پہلے بدن کا داہنا حصہ دھوئے پھر بایاں اور آخر میں سر و گردن دھوئے تو کیا اس شخص کا غسل باطل ہے یا صحیح؟ اور اگر باطل ہے تو اگر اس نے اسی غسل سے نماز پڑھی ہو تو کیا قضا و اعادہ کرے؟
جواب: اگر ترتیب لازم و واجب کی رعایت نہ ہو تو غسل باطل ہے اور اعادہ و قضا بھی ضروری ہے لیکن جاہل قاصر کے لئے اعادہ و قضا لازم نہیں ہے اور اس کا غسل صحیح ہے اس لئے کہ حدیث رفع کے حکم کی بنا پر ترتیب کی شرط رفع ہو جاتی ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org