Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: جانور کو ذبح کرنے کے شرائط

جانور کو ذبح کرنے کے شرائط مسئلہ ۶٩۴. جانور کو ذبح کرنے کی پانچ شرطیں ہیں:
١. جو جانور کو ذبح کر رہا ہے چاہے وہ مرد ہو یا عورت اسے معاند کافر نہیں ہونا چاہئے اور وہ اہل بیت پیغمبر کے ساتھ دشمنی کا اظہار بھی نہ کرے اگر مسلمان کا بچہ ممیز ہو یعنی اچھے اور برے کی تمیز رکھتا ہو تو وہ ذبح کر سکتا ہے.
٢. حیوان کو جس چیز سے ذبح کریں وہ لوہے کی ہو چنانچہ لوہے(کا وسیلہ)نہ ملے اور اگر اس وقت اسے ذبح نہ کیا جائے تو مرجائے گا تو کوئی بھی ایسی تیز چیز جو اسکی چار رگوں کو کاٹ دے جیسے (شیشہ اور تیز پتھر) تو اس سے ذبح کیا جا سکتا ہے بلکہ اگر آہن اختیار میں نہ ہو اور اضطرار کی حد تک بھی نہ پہنچے تو جانوروں کو ان سے یا اسٹیل کے (وسائل) سے ذبح کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے.
٣. ذبح کرنے کے وقت حیوان کے بدن کا اگلا حصہ رو بہ قبلہ ہونا چاہئے اور جس کو علم ہے کہ روبہ قبلہ ذبح کرنا چاہئے اور عمداً حیوان کو روبہ قبلہ نہ کرے تو وہ حرام ہو جاتا ہے لیکن اگر بھول جائے یا مسئلہ نہ جانتا ہو یا قبلہ میں اشتباہ کرے یا اسے علم نہ ہو کہ قبلہ کس طرف ہے یا جانور کو روبہ قبلہ نہ کر سکے تو کوئی حرج نہیں ہے.
۴. جس وقت جانور کو ذبح کرنا چاہے یا اس کے گلے پر چاقو رکھے تو ذبح کرنے کی نیت سے خدا کا نام لے اور صرفب بسم اللہ کہہ دے تو کافی ہے اور اگر ذبح کرنے کی نیت کے بغیر خدا کا نام لے تو وہ جانور پاک نہ ہو گا اس کا گوشت حرام ہے لیکن اگر بھول کی وجہ سے خدا کا نام نہ لے تو کوئی حرج نہیں ہے.
٥.جانور ذبح کرنے کے بعد کوئی حرکت کرے، چاہے وہ آنکھوں کو حرکت دے یا دم ہلائے یا اپنا پیر زمین پر مارے جس سے پتہ چلے کہ وہ زندہ تھا.

سوال ۶٩٥. اگر ایک بٹن کو دبانے کے ذریعہ ایک لحظہ میں دسیوں بھیڑ، گائے یا مرغ کو ذبح کیا جائے تو کیا صرف ایک مرتبہ کہنابسم اللہ کافی ہے یا نہیں؟
جواب: اس صورت میں جب ان کے ذبح کرنے میں اتصال ہو اور طول نہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے وگرنہ اسے برابر بسم اللہ پڑھنا ہو گا تاکہ سبھی بسم اللہ کے ساتھ ذبح ہوں.

سوال ۶٩۶. مرغ جیسے جانور کو مشین کے ذریعہ ذبح کرنا شرعاً کیسا ہے؟یہ بھی پیش نظر رہے کہ مشین کبھی جانور کوپشت بہ قبلہ اور کبھی ایک لحظہ میں کئی جانور کا سر کٹ جاتا ہے اور کبھی سر معین جگہ سے نیچے یا اوپر کٹ جاتا ہے؟
جواب: تزکیہ کے شرائط کی رعایت جہاں بھی ہوگی حلال ہونے اور تزکیہ کا باعث ہے اور اس حکم میں مشین اور غیر مشین میں کوئی فرق نہیں ہے اور کئی جانوروں کو ایک وقت میں مشین سے ذبح کرنا حرمت کا باعث نہیں ہے چونکہ تزکیہ میں شرط نہیں ہے کہ جانور تنہا تزکیہ ہوں اور اوپر یا نیچے کاٹے جانے کے متعلق اگر اطمینان یا یقین حاصل ہو جائے کہ چاروں رگیں نیچے سے کٹ گئی ہیں تو حلال ہے وگرنہ حرام ہے ناگفتہ نہ رہ جائے کہ مسلمانوں کے بازار ان کے خرید وفروخت کے مراکز اور اسی طرح ان کا ہاتھ تزکیہ کے لئے حجت ہے اور جوچیز وہاں فروخت ہو رہی ہے اور موجود ہے اسے شک کی نگاہ سے نہیں دیکھنا چاہئے.

سوال ۶٩٧. اسٹیل کے چاقو سے جانور کو ذبح کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: لوہا نہ ہونے کی وجہ سے اسٹیل کے چاقو سے ذبح کرنا ظاہراً کافی ہے گرچہ اسٹیل لوہا نہیں ہے لیکن لوہا موجود ہونے کی صورت میں ذبح کا صادق آنا لوہے کے صادق آنے سے مشروط ہے اور عرفاً وظاہراً مقناطیس اگر اسے پکڑ لے تو لوگ اسے لوہا کہتے ہیں.

سوال ۶٩٨. اگر چھوٹے جانور اور پرندوں کو ذبح کرنے کے بجائے ان کے سر کو ہاتھ سے جدا کردے توکیا حکم ہے؟
جواب: اگر جانور حتی پرندہ جیسے گوریا وغیرہ کے سر کو جدا کردے تو حرام اور نجس ہے.

سوال ۶٩٩. کیا اہل کتاب کا ذبیحہ پاک ہے؟اور کیا اس کا کھانا جائز ہے؟
جواب: اُن کا ذبیحہ حرام ہے اور اُس کا کھانا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ معلوم ہو جائے کہ اُن کا ذبیحہ بسم اللہ اور تسمیہ کے ساتھ تھا. اس سلسلے میں اہل کتاب اور دوسرے غیر مسلمانوں اور کفار میں کوئی فرق نہیں ہے. جیسا کہ قرآن اور اہل بیت اطہار کی روایا ت سے استفادہ ہوتا ہے کہ اُن کے ذبائح میں حلیت کا معیار ذبح اور تسمیّہ ہے. اگر چہ اُن کے ذبیحہ کے بارے میں احتیاط کرنی بہتر ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org