Loading...
error_text
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عمومي لائيبريري
فونٹ سائز
۱  ۲  ۳ 
دوبارہ اپلوڈ   
دفتر حضرت آية اللہ العظمي صانعي کي ويب سائٹ :: عقد دائم کے احکام

عقد دائم کے احکام مسئلہ ٥٨١. جس عورت کے ساتھ عقد دائم کیا گیا ہے اسے چاہئے کہ شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے اس وقت باہر نہ جائے جب شوہر اس سے لذت حاصل کرنا چاہتا ہو یا اس کے امور کے خلاف ہو یا اس کے آرام و سکون میں خلل فواقع ہوتا ہو اسے چاہئے کہ شوہر جس طرح کی بھی لذت اس سے اٹھانا چاہتا ہے اس کے لئے اپنے کو حاضر کرے اور بغیر شرعی عذر کے شوہر کو صحبت کرنے سے منع نہ کرے اگر ان باتوں میں شوہر کی اطاعت کرے تو کھانا، کپڑا، گھر اور دیگر اسباب جو فقہی کتب میں بیان ہوئے ہیں ان کا فراہم کرنا شوہر پر واجب ہے اور اگر فراہم نہ کرے تو چاہے اس کے پاس قدرت ہو یا قدرت نہ ہو بیوی کا مقروض ہے.

مسئلہ ٥٨٢. اگر بیوی ان امور میں جن کا گذشتہ مسئلہ میں ذکر ہوا ہے اطاعت نہ کرے تو گناہ کی مرتکب ہوئی ہے اور اسے کھانے کپڑے اور ساتھ سونے کا حق حاصل نہیں ہے لیکن اس کے مہر کا حق باقی رہے گا.

مسئلہ ٥٨٣. مرد اپنی دائمی بیوی کو اس طرح ترک نہیں کر سکتا کہ نہ وہ شادی شدہ کی طرح ہو اور نہ ہی غیر شادی شدہ کی طرح لیکن چار راتوں میں سے ایک رات اسکے پاس رہنا اس پر واجب نہیں ہے. اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ چار راتوں میں سے ایک رات اس کے پاس گذارے.

مسئلہ ٥٨۴. شوھر جماع کے مسائل میں اس طرح عمل نہیں کر سکتا کہ جو غلط اور عرف کے خلاف ہو اور کتاب خدا میں«وعاشروھن بالمعروف» جو معروف ہے اس کا اطلاق ان تمام معاشرتوں پر ہوتا ہے جو درست ہوں اور چار مہینوں کی حجت پر تقلید میری نظر میں تمام نہیں ہے اور کتاب کا اطلاق اپنی قوت پر باقی ہے اس کے علاوہ لسان آیت ایک طرح سے تقلید کی منکر ہے لہذا یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اسلام مرد کو حکم دیتا ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ نیک اور اچھے طریقہ سے معاشرت کرے مگر بعض جگہوں پر کہ جہاں غلط اور غیر صحیح طریقہ سے معاشرت جائز ہے.
اگلا عنوانپچھلا عنوان




تمام حقوق بحق دفتر حضرت آية اللہ العظمي? صانعي محفوظ ہيں.
ماخذ: http://saanei.org